From: Hello To You <naveed_rahman@hotmail.com>
Date: 2013/1/30
Subject: FW: Pakistani Press میڈیا کی غیر منصفانہ کوریج - خبر کی اہمیت کے زاویے مختلف کیوں؟
To: "open_eye4u@hotmail.com" <open_eye4u@hotmail.com>
وفاقی وزیر داخلہ عبدالرحمن ملک وزارت داخلہ کی تاریخ میں ایک ایسے کردار کے حامل ہیں جو آئندہ بھی یاد رکھے جائیں گے۔ آئندہ شاید ایسا کوئی شخص اس منصب پر فائز نہ ہو سکے جو باتیں بنانے اور کھوکھلے دعوے کرنے میں ایسا ماہر ہو۔ کراچی میں گزشتہ 5 سال میں قتل و غارت گری اور بدامنی میں بے تحاشہ اضافہ ہوا ہے اور اس کے ساتھ ملک صاحب کے دعوئوں میں بھی اضافہ ہوتا رہا۔ برسوں پہلے انہوں نے کراچی میں کھڑے ہو کر اعلان فرمایا تھا کہ آج کے بعد کراچی میں کوئی اہدافی قتل (ٹارگٹ کلنگ) نہیں ہوگا۔ اس کے بعد شاید انہوں نے اخبار بڑھنا' ٹی وی دیکھنا' کراچی سے ایجنسیوں کی رپورٹوں کا مطالعہ کرنا چھوڑ دیا۔ ان کی دیکھا دیکھی سندھ کے وزیراعلیٰ جو وزارت داخلہ کا قلمدان بھی اپنے پاس رکھتے ہیں' مصرہیں کہ پورے سندھ میں جرائم کی شرح میں 50 فیصد کمی ہوئی ہے اور کراچی میں محض اکا' دکا وارداتیں ہو رہی ہیں۔ وزیراعلیٰ سندھ جناب قائم علیشاہ کے قول و فعل کو تو اس لیے بھی نظر انداز کیا جاسکتا ہے کہ وہ 80 سال سے اوپر ہوچکے ہیں اور اب قابل مواخذہ نہیں رہے عبدالرحمن ملک صاحب نے کراچی میں غارت گری پر قابو پانے یا اس کے لیے کوئی نیا دعویٰ کرنے کے بجائے شہریوں کو مزید دہشت زدہ کرنے کی ٹھانی ہے۔ موصوف نے اسلام آباد سے انکشاف کیا ہے کہ فروری کے آغاز ہی سے کراچی میں خونریزی کی نئی لہر آ رہی ہے۔ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے امن وامان کے ذمہ دار وفاقی وزیر داخلہ نے فرمایا کہ سرحد پار بیٹھے دشمنوں نے کراچی میں قتل و غارتگری کا بازار گرم کرنے کا منصوبہ بنا لیا ہے۔ خوف ناک دہشت گردی کی اطلاع ہے۔ پرسوں سے نیا مہینہ شروع ہو رہا ہے۔ وزیر داخلہ صاحب کی اس ''خوشخبری'' کو اگر اہل کراچی نے سنجیدگی سے لیا تو خوف و ہراس کا جو عالم ہوگا' اس کا اندازہ بھی نہیں لگایا جاسکتا۔ آئے دن کی ہڑتالوں اور بازار بند کرانے کی مشق کے پیش نظر پہلے ہی بہت سے لوگ راشن جمع کرنے پر عمل کر رہے ہیں لیکن یہ وہ لوگ ہیں جو ضروریات زندگی کا ذخیرہ کرسکتے ہیں۔ عام آدمی کے پاس تو اگلے دن کا آسرا نہیں ہوتا۔ اب عبدالرحمن ملک کی طرف سے اس دھمکی کے بعد لوگوں پر کیا بیتے گی؟ تباہ حال معیشت مزید تباہ ہوگی۔ موصوف نے تو کراچی کے چھن جانے کا خدشہ بھی ظاہر کر دیا ہے لیکن یہ نہیں بتایا کہ کراچی چھن کر کس کے پاس جائے گا اور اس پر کون قبضہ کرے گا۔ انہوں نے فرمایا ہے کہ ایسا ہوا تو حکومت کے ساتھ خفیہ ادارے بھی ذمہ دار ہوں گے۔ حکومت کس کی ہے اور خفیہ ادارے کس کے تابع ہیں؟ وزیر داخلہ نے مزید فرمایا کہ انٹیلی جنس ادارے صرف دہشت گردی کی رپورٹیں دے کر بری الذمہ ہونے کی کوشش نہ کریں بلکہ سازش کب کہاں اور کیسے تیار ہوئی، اس سے بھی آگاہ کریں۔ جناب ملک صاحب' خود آپ بھی تو یہی کام کر رہے ہیں کہ دہشت گردی کی اطلاع دے کر بری الذمہ ہو جاتے ہیں جیسا کہ اس وقت بھی کیا ہے۔ دشمن سازش کر رہا ہے' اس کی اطلاع آپ نے دے دی۔ یہ بھی تو فرمائیے کہ اس کو ناکام بنانے کے لیے آپ نے کیا کیا اور یہ بھی بتائیں کہ سازش کب' کہاں اور کیسے تیار ہوئی۔ محض یہ کہہ دینا تو کافی نہیں کہ سرحد پار بیٹھے دشمن منصوبہ بندی کر رہے ہیں۔ طالبان کو تو آپ نے اس بار بری کردیا ورنہ پہلے تو یہی کہا جاتا تھا کہ اتنے سو طالبان کراچی میں داخل ہوگئے ہیں۔ سرحد پار دشمن سے آپ کا اشارہ بھارت کی طرف ہے تو عوام کو نہ سہی' کسی اور سطح پر اس کے ثبوت پیش کریں۔ بھارت کی ریشہ دوانیاں کوئی نئی بات نہیں۔ اس کے باوجود اسے انتہائی پسندیدہ ملک قرار دینے اور تجارت شروع کرنے کے معاملات طے پاگئے تھے ۔ وہ تو بھارت ہی نے کنٹرول لائن پر چھیڑ چھاڑ کرکے راستے بند کرلیے۔عبدالرحمن ملک صاحب نے طالبان کو بری کرتے ہوئے لشکر جھنگوی، سپاہ صحابہ اور مقامی لوگوں کے استعمال ہونے کی بات کی ہے۔ وزیر داخلہ صاحب کی فہرست نامکمل ہے۔ انہوں نے کئی نام دانستہ یا نادانستہ چھوڑ دیے ہیں اور مقامی لوگوں کی وضاحت بھی نہیں کی ہے۔ یہ مقامی لوگ کون ہیں اور کس سے وابستہ ہیں کیونکہ انفرادی طورپر تو کوئی اس پیمانے پر قتل وغارت گری کرسکتا ہے اور نہ ہی سرحد پار بیٹھے دشمن کی سازش میں شریک ہوسکتا ہے۔ ایک انتہائی اہم عنصر تو انہیں اپنے آس پاس ہی مل جائے گا مگر اس کا نام لینے کی ان میں ہمت نہیں ہے۔ عبدالرحمن ملک کی پارٹی کی حکومت کے ایک اور وفاقی وزیر برائے جہاز رانی وبندگارہ بابر غوری شہر میں لاشیں گرنے اور لاقانونیت کی ذمہ داری وزیراعلیٰ سندھ پر ڈال رہے ہیں۔ کیا وہ بھی کسی فہرست میں ہیں؟
From: naveed_rahman@hotmail.com
To: open_eye4u@hotmail.com
Subject: FW: Pakistani Press میڈیا کی غیر منصفانہ کوریج - خبر کی اہمیت کے زاویے مختلف کیوں؟
Date: Mon, 14 Jan 2013 11:33:41 +0000
MQM Mafia Threat of Strike due to no Fund raising for Long March by small shopkeepers/business community etc
Businesses and markets remained shut as Karachi was paralysed due to MQM Mafia Threat & Quetta Peace Drama
MQM Mafia same interference in Voters verification process for bogus voting.
http://e.jang.com.pk/01-14-2013/karachi/pic.asp?picname=1429.gif
کراچی میں ووٹرز کی تصدیق کا عمل ایک بار پھر بے سود ثابت ہو رہا ہے ، متعدد علاقوں میں الیکشن کمیشن کے عملے کے ساتھ مقامی جماعت کے کارکنان کا گشت جاری ہے ،مکانات تبدیل کرنے والے کرائے داروں کا ووٹ درج کرنے سے گریز کیا جارہا ہے ،شہریوں نے الیکشن کمیشن کے عملے کے مذکورہ طرز عمل کو کروڑوں روپے ضیاع کے مترادف قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ الیکشن کمیشن کی اس مشق کا کوئی فائدہ نہیں'سیاسی کارکنان کی ہدیات میں کام ہورہاہے
Subject: FW: Pakistani Press میڈیا کی غیر منصفانہ کوریج - خبر کی اہمیت کے زاویے مختلف کیوں؟
Date: Sun, 13 Jan 2013 07:14:02 +0000
Subject: FW: Pakistani Press میڈیا کی غیر منصفانہ کوریج - خبر کی اہمیت کے زاویے مختلف کیوں؟
Date: Tue, 8 Jan 2013 05:30:31 +0000
الطاف حسین نے کہا ہے کہ ان کے اعلان کردہ سیاسی ڈرون حملے میں ایک دو روز کی تاخیر ہو سکتی ہے' چند پرزے درکار ہیں جو ایک دو روز میں مل جائیں گے' ایک بیان میں الطاف حسین نے کہا کہ میرے اعلان کے مطابق سیاسی ڈرون دھماکے کی ہر چیز تیار ہے' سیاسی ڈرون دھماکے میں ایک دو روز کی تاخیر ہو سکتی ہے' دھماکے کے لیے چند ایک پرزے درکار ہیں جو ایک دو روز میں مل جائیں گے ان پرزوں کی تلاش جاری ہے ۔الطاف حسین نے کہا ہے کہ میں نے گزشتہ دنوں جس سیاسی ڈرون دھماکے کا اعلان کیا تھا اس میں مزید ایک دن یا زیادہ سے زیادہ 2 دن کی تاخیر ہوسکتی ہے۔ آئی این پی کے مطابق الطاف حسین نے کراچی اور اسلام آبادمیں ایم کیوایم کی رابطہ کمیٹی، حق پرست سینیٹرز، ارکان قومی وصوبائی اسمبلی ، وکلا اورایم کیوایم کے مختلف تنظیمی شعبہ جات کے ارکان سے فون پر گفتگوکرتے ہوئے کہا کہ میں عدلیہ اوردیگر اداروںکادل سے احترام کرتاہوں
Subject: FW: Pakistani Press میڈیا کی غیر منصفانہ کوریج - خبر کی اہمیت کے زاویے مختلف کیوں؟
Date: Sun, 6 Jan 2013 13:31:26 +0000
الطاف کی سیاسی ڈرون حملے کی دھمکی
&Puppet Show on 14th Jan
Subject: FW: Pakistani Press میڈیا کی غیر منصفانہ کوریج - خبر کی اہمیت کے زاویے مختلف کیوں؟
Date: Sun, 6 Jan 2013 11:53:08 +0000
الطاف کی سیاسی ڈرون حملے کی دھمکی
&Puppet Show on 14th Jan
Subject: FW: Pakistani Press میڈیا کی غیر منصفانہ کوریج - خبر کی اہمیت کے زاویے مختلف کیوں؟
Date: Mon, 24 Dec 2012 05:18:07 +0000
Subject: FW: Pakistani Press میڈیا کی غیر منصفانہ کوریج - خبر کی اہمیت کے زاویے مختلف کیوں؟
Date: Sun, 23 Dec 2012 05:39:13 +0000
MQM Mafia threat - Bogus Records/Voting
متحدہ تصدیقی عمل ناکام بنانے کے لیے متحرک ہوگئی
حکومتی حلیف جماعت سپریم کورٹ کے احکامات اور الیکشن کمیشن کے تصدیقی عمل کو ناکام بنانے کیلئے حکمت عملی ترتیب دے چکی ہے اور اس حوالے سے مستعفی ہونے والے رکن ِ قومی اسمبلی حیدر عباس رضوی کی سربراہی میں نائن زیرو پر ایک سیل قائم گیا گیاجہاں شہریوں میں خوف و ہراس پیدا کرکے گھر گھر تصدیق کو ناکام بنانے کیلئے کام کیا جارہا ہے ۔شہر سے موصول ہونے والی اطلاعات اور ثبوت کی بنیاد پر مرتب کی جانے والی رپورٹ میں مہاجر تجزیاتی ونگ نے انکشاف کیا کہ مذکورہ جماعت چیف جسٹس سپریم کورٹ کی کردار کشی مہم میں ناکامی اور الیکشن کمیشن کے اجلاس میں موقف مسترد کئے جانے کے بعد جرائم پیشہ کارکنان کے ذریعے عوام پر دبائو ڈالنا شروع کرچکی ہے تاکہ جب سیکیورٹی اہلکاروں کے ساتھ الیکشن عملہ گھر گھر آئے تو شہری اسے حقائق نہ بتاسکیں ۔تجزیاتی ونگ کی رپورٹ کے مطابق فاشسٹ جماعت کا MNAحیدر عباس رضوی اپنے استعفے کے بعد سے منظر عام سے صرف محاذ آرائی سے بچنے کیلئے غائب ہے کیونکہ مذکورہ جماعت ہی کے ایک رہنما کی اشتعال انگیز تقریر کا مواد سپریم کورٹ میں پیش کئے جانے کے بعد اندیشہ تھا کہ اگر حیدر عباس رضوی بھی یہی غلطی دہراتے ہیں تو پھر اسے سنبھالنا مشکل اور جعلی ووٹ بینک قائم رکھنے کی مجرمانہ سازش کو دھچکا لگ سکتا ہے۔رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ مذکورہ سیل نے کراچی تنظیمی کمیٹی کے توسط سے سیکٹروں کو واضح ہدایات جاری کردی ہیں کہ جس طرح بھی ہو حلقہ بندیوں کی ازسر نو تشکیل کی کوششوں کو ناکام بنایا جائے اور اسکے لئے عوامی رابطہ مہم ،دھمکیوں اور ٹارگٹ کلنگ سمیت تمام آپشن استعمال کئے جائیں۔تجزیاتی ونگ نے اپنی رپورٹ میں متعلقہ حلقوں سے مطالبہ کیا کہ تصدیقی عمل کی کامیابی کیلئے مربوط حکمت عملی ترتیب دی جائے اور جس علاقے میں ٹیمیں گھر گھر پہنچیں وہاں قائم آہنی رکاوٹیں اور مسلح عناصر کی چوکیوں کا بھی خاتمہ کیا جائے کیونکہ یہی رکاوٹیںجانچ پڑتال کی راہ میں سب سے بڑی رکاوٹ ثابت ہونگی ۔
Subject: FW: Pakistani Press میڈیا کی غیر منصفانہ کوریج - خبر کی اہمیت کے زاویے مختلف کیوں؟
Date: Sun, 16 Dec 2012 06:36:30 +0000
Shutdown in Karachi over contempt notice to MQM Mafia Leader.
Fear and panic that began spreading in Karachi by MQM Mafia Friday evening, when MQM Terrorists riding motorcycles forced closure of shops and markets. Where is Govt ??
Need ARMY Operation:
Crush MQM Mafia Actors as well as 250,000 MQM Mafia Ghunda's (Sectors/Unit- Incharge/Target Killers/Bhatta Khor/Land Mafia workers) who have hijacked whole Karachi.
Subject: FW: Pakistani Press میڈیا کی غیر منصفانہ کوریج - خبر کی اہمیت کے زاویے مختلف کیوں؟
Date: Mon, 10 Dec 2012 12:26:41 +0000
MQM Terrorists & MQM TALIBANS (Fake name of Kaladam Tanzeem etc) ARE THE 2 SIDES OF THE SAME COIN
دفتر خارجہ کے ترجمان نے کہا ہے لندن میں ایم کیو ایم کے دفتر پر ڈاکٹر عمران فاروق کے قتل کی تفتیش کے سلسلے میں چھاپے کے حوالے سے نتائج اخذ کرنا قبل از وقت ہوگا۔ ہمیں یقین ہے کہ ڈاکٹر عمران فاروق کے قتل کے حوالے سے جاری تحقیقات ایم کیو ایم کے بارے میں غلط فہمیوں کو دور کرنے میں مدد دے گی۔ ایم کیو ایم حکومت کی اہم اتحادی اور سیکولر قوتوں کی نمائندہ جماعت ہے۔ وزارت خارجہ کے ترجمان کے تازہ بیان برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی کی اس خبر کے بعد سامنے آیا ہے، جس کے مطابق لندن میٹروپولیٹن پولیس پریس آفس کے اہلکار مسٹر جوناتھن نے ایجویر کے علاقے میں الطاف حسین کے ''کاروباری دفتر'' پر چھاپے کی تصدیق کی ہے۔ میٹرو پولیٹن پولیس کے ترجمان نے بتایا کہ الطاف حسین کے کاروباری دفتر پر تلاشی کا کام دو دن سے جاری تھا جو جمعرات کو شروع ہوا اورجمعہ کی شام مکمل کرلیا گیا۔ ایم کیو ایم کے منحرف رہنما ڈاکٹر عمران فاروق کے قتل کی تفتیش کے سلسلے میں ایم کیو ایم کے دفتر پر چھاپے، تلاشی اور دستاویز لے جانے کی خبریں کئی روز سے ذرائع ابلاغ میں گردش کر رہی تھیں لیکن پہلی بار برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی کی اردو سروس کے نمائندے سے ٹیلی فون پر لندن پولیس کے ترجمان نے تصدیق کی ہے۔ خبروں کی مطابق اسکاٹ لینڈ یارڈ ڈاکٹر عمران فاروق کے قاتلوں تک پہنچ گیا ہے، حقیقت کیا ہے اس کا اندازہ تو مستقبل میں ہوجائے گا، لیکن اس خبر پر دفتر خارجہ کے ترجمان کا وضاحتی بیان حیرت انگیز ہے، دفتر خارجہ کے ترجمان کی ہفتہ وار اخباری گفتگو کا موضوع بین الاقوامی تعلقات ہوتا ہے، لیکن ایک سیاسی رہنما کی قتل کی تفتیش کا مسئلہ دفتر خارجہ کا مسئلہ نہیں ہے۔ اگر اس تفتیش سے پاکستان اور برطانیہ کے تعلقات یا بین الاقوامی تعلقات کا تعلق ہوتا تو ضرور اس پر دفتر خارجہ کے تبصرے کا جواز ہوتا ہے۔ یہ تبصرہ جن الفاظ میں سامنے آیا ہے وہ اس سے بھی زیادہ حیرت انگیز ہے، دفتر خارجہ کے ترجمان نے کہا ہے کہ ڈاکٹر عمران فاورق کے قتل کی تفتیش اور ایم کیو ایم کے دفتر کے چھاپے سے قبل از وقت نتائج اخذ کرنا غلط ہوگا، اسی کے ساتھ دفتر خارجہ کے ترجمان نے اس امید کا اظہار بھی کیا ہے کہ تحقیق و تفتیش کے بعد غلط فہمیوں کے بادل چھٹ جائیں گے یعنی ایم کیو ایم اسکاٹ لینڈ یارڈ یا لندن پولیس کی تفتیش کے بعد بھی پاک صاف ہوکر نکل آئے گی۔ اس کے بعد دفتر خارجہ کے ترجمان نے یہ بھی کہا ہے کہ ایم کیو ایم حکومت کی اہم اتحادی اور ملک میں سیکولر قوتوں کی نمائندہ جماعت ہے۔ اس سلسلے میں ایک اہم بات یہ ہے کہ لندن پولیس کی جانب سے ابھی تک کسی شخص یا جماعت کو نام لے کر ملزم نامزد نہیں کیا گیا ہے البتہ یہ بڑی پیش رفت ہوئی ہے جس کے مطابق لندن پولیس نے ایم کیو ایم کے دفتر پر چھاپا مارا ہے، متعلقہ افراد سے تفتیش کی ہے اور شاید کچھ دستاویزات بھی لے کر چلے گئے ہیں، البتہ اس دفتر کو لندن پولیس نے کسی جماعت کا دفتر قرار دینے کے بجائے الطاف حسین کا ''بزنس آفس'' بتایا ہے۔ اس تفتیشی عمل سے اس کو پریشان ہونا چاہیے جو قتل کی اس واردات میں شامل ہے، چاہے وہ کوئی بھی ہو لیکن دفتر خارجہ کے ترجمان کی تشویش اور توقع کا اس سے کیا تعلق ہے۔ اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ معاملہ اتنا سادہ نہیں ہے، آخر دفترِ خارجہ کے ترجمان نے کس کو یہ پیغام دیا ہے کہ ایم کیو ایم ملک میں سیکولر قوتوں کی نمائندہ جماعت ہے، یعنی ایم کیو ایم کے قائد کی برطانیہ میں قتل کے الزام میں ماخوذ ہونے کا عمل پوری ایم کیو ایم کو تحلیل کردے گا اور ایم کیو ایم کا زوال ملک کی سیکولر قوتوں کا زوال قرارپائے گا۔ پاکستان میں ایم کیو ایم کا تعارف صرف ایک فاشسٹ دہشت گرد تنظیم اورقاتلوں اور بھتا خوروں کے گروہ کے علاوہ کچھ نہیں ہے۔ یہ وہ حقیقت ہے جس سے ملک اور بیرون ملک سب آگاہ ہیں۔ لیکن پاکستان اور عالم اسلام کے سب سے بڑے شہر کو قاتلوں اور دہشت گرد فاشسٹ تنظیم کے حوالے کرنے کا فیصلہ ملکی اور عالمی قوتوں نے کیا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ جب این آر او جیسے قانون جو ہر قسم کی لاقانونیت اور جرائم کو جائز قرار دینے والے قانون کے تحت نئی حکومت قائم ہوئی اور جنرل پرویز مشرف کی ''روشن خیال'' حکومت کی وراثت آصف علی زرداری کی'' قومی مفاہمتی جمہوریت'' کے حوالے کی گئی تو اس کا مرکزی کردار ایم کیو ایم تھی۔ حالانکہ پاکستان میں 12مئی ایم کیو ایم کے جرائم اور دہشت گردی کی سب سے بڑی شہادت بن گیا تھا۔ ملکی داخلی سیاست میں جعلی انتخابی فہرست کے اندراج کے انکشاف سے یہ حقیقت توعیاں ہوہی گئی تھی کہ جب تک کراچی شہر کو ایم کیو ایم کی دہشت گردوں سے آزاد نہیں کرایا جاتا اس وقت تک شہر میں آزاد اور شفاف انتخابات ہوہی نہیں سکتے۔ اب لندن میں ایم کیو ایم کے منحرف رہنما ڈاکٹر عمران فاروق کے قتل کی تفتیش نے عالمی سطح پر بھی بعض حقائق منکشف کردیے ہیں اور ایسے حالات نظرآنے لگے ہیںجس کے بعد عالمی قوتوں کے لیے الطاف حسین جیسے دہشت گرد کو محفوظ پناہ گاہ فراہم کرنا مشکل ہوجائے۔ اگر ایسا ہوا تو پاکستان میں امریکاکا تخلیق کردہ سیاسی نظام بھی زمین بوس ہوجائے گا۔ سوال یہ ہے کہ اس بات کی تشویش دفترخارجہ کو کیوں ہورہی ہے جس نے اس امید کا اظہار کیا ہے کہ ایم کیو ایم کے بارے میں غلط فہمیاں دور ہوجائیں گی۔ دفتر خارجہ کا ترجمان پاکستان کا ترجمان ہے یا ایم کیو ایم کا؟ البتہ دفتر خارجہ نے یہ بات درست کہی ہے کہ ایم کیو ایم پاکستان میں سیکولر قوتوں کی نمائندہ جماعت ہے اس بیان کا یہی سب سے مثبت پہلو ہے، جس نے دنیا کے سامنے اور اہل پاکستان کے سامنے سیکولر قوتوں کا حقیقی چہرہ پیش کردیا ہے۔ کراچی سیکولر دہشت گردی کا سب سے بڑا مرکز ہے۔ یہ کتنی حیرت انگیز بات ہے کہ وہ لوگ جو ملک اور دنیا کو دہشت گردی سے پاک کرنے کا دعویٰ کرتے ہیں، انہوں نے کبھی بھی کراچی سمیت پورے ملک میں سیکولر قوتوں کی دہشت گردی سے نجات کے لیے کوئی آواز بلند نہیں کی۔ ہم نے اس کا مشاہدہ کیا ہے کہ لوگوں کے اوپر کراچی کے دہشت گردوں کا خوف پورے ملک میں طاری رہا ہے، اس کے باوجود کراچی میں ایم کیو ایم کی دہشت گردی کے حقائق پر پردہ ڈالا گیا۔ روشن خیال طبقات کی نمائندگی کرتے ہوئے جنرل پرویز مشرف نے انسانی حقوق کی پامالی کا ریکارڈ توڑ دیا لیکن اسے ''انتہا پسندی'' کے خلاف جنگ لڑنے کا ہیرو قرار دیا اور اسی شخص نے 12مئی کے سیاہ ترین دن کو جب دن کی روشنی میں کراچی شہر کی مرکزی شاہراہ کو جسٹس افتخار چودھری کا استقبال کرنے والوں کے خون سے لالہ زار کردیا گیا اس دن اس سفّاکی اور درندگی کو جنرل پرویز مشرف نے عوامی قوت کا مظاہرہ قرار دیا۔ کراچی میں دہشت گردوں اور قاتلوں کو محفوظ ٹھکانے فراہم کرنے والوں کی فہرست طویل ہے۔ اس وقت حاضر نام آصف علی زرداری اور رحمٰن ملک کا ہے جو اپنی پارٹی کے مقتولوں کے خون سے بھی آنکھیں بند کیے ہوئے ہیں۔ دفتر خارجہ کے ترجمان سے اس بات کا سبب بھی معلوم ہوگیا، یعنی ایم کیو ایم سیکولر قوتوں کی نمائندہ جماعت ہے۔ ہمیں بھی سیکولر قوتوں کی اصل شناخت معلوم ہوگئی کہ یہ بات دفتر خارجہ سے پہلے پاکستان میں سیکولر فورم کے ایک ترجمان بھی کہہ چکے ہیں۔ پاکستان میں سیکولرزم کی اصل تشریح بھی یہی ہے۔
Subject: FW: Pakistani Press میڈیا کی غیر منصفانہ کوریج - خبر کی اہمیت کے زاویے مختلف کیوں؟
Date: Sun, 18 Nov 2012 06:04:49 +0000
Be ready for new Jagga/Bhatta Taxes as well as over billing of KESC/Telephone etc.
' متحدہ قومی موومنٹ نے کراچی کے مختلف علاقوں میں چوکیداری نظام قائم کرنے کے لیے ''نیبر ہڈ سیکورٹی سروسز ''کے نام سے سیکورٹی فنڈ زبردستی وصول کرنا شروع کردیے ہیں،ابتدائی طور پر نارتھ ناظم آباد' نیو کراچی' فیڈرل بی ایریا' گلشن اقبال اور گلستان جوہر میں پمفلٹ تقسیم کیے گئے ہیں' سیکورٹی کے فرائض متحدہ کے یونٹ کے سطح کے کارکنان انجام دیں گے ،گلیوں میں اسپیشل سیکورٹی گارڈز جدید اسلحہ سے لیس ہوکر پیٹرولنگ کریں گے جبکہ ہر علاقے میں سی پی ایل سی کی ایک موبائل بھی گشت پر موجود رہے گی اور علاقے کے داخلی اور خارجی راستوں پر خفیہ کیمرے بھی نصب کیے جائیں گے تاکہ ہر آنے جانے والے پر نظر رکھی جاسکے۔ تفصیلات کے مطابق ایم کیو ایم کی تنظیمی کمیٹی کے انچارج حماد صدیقی کی سربراہی میں نارتھ ناظم آباد میں سیکٹر انچارجز کا اجلاس منعقد ہوا جس میں طے کیا گیا کہ طالبان سے محفوظ رہنے کے لیے ایسا سیکورٹی نظام متعارف کرایا جائے جس سے نہ صرف ایم کیو ایم کارکنان بلکہ متحدہ کے ہمدرد بھی محفوظ رہ سکیں ،جس کے بعد مشاورت سے یہ طے کیا گیا کہ ابتدائی طور پر 5علاقوں میں سیکورٹی سروسز رائج کیا جائے اور ہر یونٹ کے کارکنان اس سیکورٹی سروسز کا حصہ ہوں گے اور بعض مقامات پر سیکورٹی گارڈٖز بھی تعینات کیے جائیں گے جن کی ادائیگیاں محلے داروں سے سیکورٹی کی مد میں وصول کی جانے والی رقم سے کی جائیں گی۔ نارتھ ناظم آباد سمیت نیو کراچی 'فیڈرل بی ایریا ' گلشن اقبال اور گلستان جوہر میں ہر مکان اور دکان دار کو سیکورٹی سروسز رجسٹریشن فارم دیا گیا ہے 'رجسٹریشن فارم یا پمفلٹ کے ساتھ فی مکان و دکان 1500روپے کی پیشگی رسید بھی دی گئی ہے جس میں مکان و دکان مالک کا نام 'رہائشی پتا ،چوکیداری کی رقم مبلغ 1500،مہینہ اور واجب الادا تحریر ہے ،ہر علاقے کے لیے علیحدہ علیحدہ فارم اور رسیدیں بنائی گئی ہیں جن میں وہاں کے منتظمین کے موبائل نمبرز بھی درج ہیں ۔جسارت کو نارتھ ناظم آباد کے ایک گھر میں دی جانے والی پرچی موصول ہوئی جس میں لکھا گیا تھا کہ تمام اہلیان ناتھ ناظم آباد کو مطلع کیا جاتا ہے کہ ہم اہل علاقہ نے بڑھتی ہوئی ڈکیتی اور چھینا جھپٹی کی سنگین وارداتوں کے پیش نظر نیبر ہڈ سیکورٹی سروسز کا قیام عمل میں لایا ہے جس کے تحت مندرجہ ذیل خدمات فراہم کی جائیں گی، آئی بلاک کی بات کی جائے تو اس میں آنے و جانے کے 22راستے موجود ہیں '3 اہم راستوں کے علاوہ بقیہ تمام راستوں کو بند کیا جارہا ہے ،مذکورہ تینوں راستوں پر چوکیاں قائم کی جارہی ہیں جس میں اسپیشل سیکورٹی گارڈز جوکہ جدید اسلحہ سے لیس ہوں گے، خدمات انجام دیں گے 'علاقے کو مکمل محفوظ رکھنے کے لیے موٹرسائیکلوں پر پیٹرولنگ بھی کی جائے گی، علاقہ مکینوں کو ان کی گاڑیوں کے لیے اسٹیکرز یا پاسز دیے جائیں گے، جبکہ اسٹریٹ لائٹس کا بھی انتظام کیا جائے گا تاکہ کسی بھی ناخوشگوار واقعے سے بچا جاسکے۔ رجسٹریشن فارم کے آخر میں دو موبائل نمبرز 0314-2202324'0314-2240509 بھی دیے گئے ہیں جس پراس سیکورٹی سروسز کے متعلق مزید معلومات حاصل کی جاسکتی ہیں۔ مذکورہ نمبرز پر رابطے کی صورت میں معلوم ہوا کہ یہ دونوں نمبرز نارتھ ناظم آباد بلاک آئی کے وقاص نامی شخص کے ہیں اور وہ نارتھ ناظم آباد کا رہائشی اور متحدہ کا سیکٹر ممبر ہے ، باتوں باتوں میں سیکورٹی سروسز کے متعلق استفسار پر کہنے لگا کہ آپ کو تو پتا ہی ہے کہ طالبان کبھی بھی کہیں بھی حملہ کر سکتے ہیں بس اسی سے نمٹنے کی تیاری ہے اور پھر پوری داستان سنادی جو پمفلٹ پر درج تھی ،سیکورٹی سروسز کے رجسٹرڈ ہونے سے متعلق بتایا کہ رجسٹریشن کے متعلق علم نہیںکہ یہ رجسٹرڈ ہے یا ان رجسٹر البتہ یہ نام حماد صدیقی بھائی نے رکھا تھا اورہمارا سیکورٹی سسٹم ڈپٹی کمشنر آفس سے منظور شدہ ہے۔
Subject: FW: Pakistani Press میڈیا کی غیر منصفانہ کوریج - خبر کی اہمیت کے زاویے مختلف کیوں؟
Date: Tue, 6 Nov 2012 13:34:19 +0000
متحدہ اپنے جرائم طالبان کے کھاتے میں ڈال کر پاک صاف ہونا چاہتی ہے
Subject: FW: Pakistani Press میڈیا کی غیر منصفانہ کوریج - خبر کی اہمیت کے زاویے مختلف کیوں؟
Date: Mon, 15 Oct 2012 08:22:17 +0000
Killing/threat, Corruption, Lang Grabbing, Bhatta KHORI, Ghunda Gardi !
مساجد و مدارس کے خطیبوں اور علما کے کوائف جمع کرنے کا حکم دینے والے مرکزی و صوبائی حکومتوں میں شامل ہونے کے باوجود کراچی میں امن بحال کرنے میں ناکام ہیں۔ جب سے ایم کیو ایم وجود میں آئی ہے کراچی کے لوگ لاشیں اٹھارہے ہیں ۔ بھتہ خوری اورٹارگٹ کلنگ روز کا معمول بن چکاہے ۔ روزانہ درجن بھر بے گناہ لوگ قتل ہورہے ہیں ۔ قاتل اور بھتہ خور دندناتے پھرتے ہیں ۔ واردات کے بعد وہ ایسے غائب ہوجاتے ہیں جیسے انہیں زمین نگل گئی ہو یا آسمان اچک کر لے گیاہو، اس کے باوجودانقلاب برپا کرنے کا دعوٰی ہے ۔
ملالہ یوسف زئی کے واقعہ کو بعض لوگ اپنے مذموم مقاصد کے لیے استعمال کر رہے ہیں ۔ اس واقعہ میں وہ لوگ ملوث ہیں جو ایجنڈے پر کام کررہے ہیں اسی لیے اس واقعہ کو پوری دنیا میں اچھالا جارہاہے
Subject: FW: Pakistani Press میڈیا کی غیر منصفانہ کوریج - خبر کی اہمیت کے زاویے مختلف کیوں؟
Date: Tue, 2 Oct 2012 07:51:55 +0000
Subject: FW: Pakistani Press میڈیا کی غیر منصفانہ کوریج - خبر کی اہمیت کے زاویے مختلف کیوں؟
Date: Sun, 16 Sep 2012 10:00:58 +0000
Hidden Facts of Baldia Town Factory Tragedy
After a thorough examination of the building and its infrastructure coupled with wiring and other stuff, it is clear that there was no generator explosion or short circuit.
It could be chemicals spread by MQM Mafia to burn the factory and then thick smoke of fire filled the whole building.
As shared by a senior officer, who is part of the four-member police investigation team, the probe could take 'more time', but he could not elaborate as to why it would take so long only to determine the cause of fire.
It means Factory owners, investigation team and Press/Electronic Media are under threat of MQM Mafia which was done by MQM Mafia due to nonpayment of RS. 1 Crore BhattaSubject: FW: Pakistani Press میڈیا کی غیر منصفانہ کوریج - خبر کی اہمیت کے زاویے مختلف کیوں؟
Date: Thu, 13 Sep 2012 06:05:59 +0000
Subject: FW: Pakistani Press میڈیا کی غیر منصفانہ کوریج - خبر کی اہمیت کے زاویے مختلف کیوں؟
Date: Tue, 11 Sep 2012 05:55:37 +0000
Subject: FW: Pakistani Press میڈیا کی غیر منصفانہ کوریج - خبر کی اہمیت کے زاویے مختلف کیوں؟
Date: Mon, 10 Sep 2012 11:12:27 +0000
Now Karachi/Hyderbad will be further hijacked by 175,000 MQM Mafia Terrorists (MQM Taliban) and having diffrent types of MQM Mafia threats/Jagga (Bhatta) Tax as well as killing of other parties
Subject: FW: Pakistani Press میڈیا کی غیر منصفانہ کوریج - خبر کی اہمیت کے زاویے مختلف کیوں؟
Date: Sun, 2 Sep 2012 12:06:58 +0000
Subject: FW: Pakistani Press میڈیا کی غیر منصفانہ کوریج - خبر کی اہمیت کے زاویے مختلف کیوں؟
Date: Wed, 15 Aug 2012 09:03:06 +0000
Bhatta Khori, Corruption & Target Killing of MQM Mafia
People of Pakistan are not fool
Subject: FW: Pakistani Press میڈیا کی غیر منصفانہ کوریج - خبر کی اہمیت کے زاویے مختلف کیوں؟
Date: Tue, 14 Aug 2012 12:28:46 +0000
People of Pakistan are not fool
Subject: FW: Pakistani Press میڈیا کی غیر منصفانہ کوریج - خبر کی اہمیت کے زاویے مختلف کیوں؟
Date: Mon, 13 Aug 2012 11:20:53 +0000
Subject: FW: Pakistani Press میڈیا کی غیر منصفانہ کوریج - خبر کی اہمیت کے زاویے مختلف کیوں؟
Date: Wed, 8 Aug 2012 10:22:43 +0000
MQM mafia Security Plan Drama for Bhatta Collection failed.
Subject: FW: Pakistani Press میڈیا کی غیر منصفانہ کوریج - خبر کی اہمیت کے زاویے مختلف کیوں؟
Date: Tue, 7 Aug 2012 07:06:31 +0000
chor machaye shor
Now MQM Mafia (Militant/Taliban) will provide security for Bhatta & Taget Killing in Karachi
Subject: FW: Pakistani Press میڈیا کی غیر منصفانہ کوریج - خبر کی اہمیت کے زاویے مختلف کیوں؟
Date: Sat, 28 Jul 2012 07:19:26 +0000
Topi Drama of peace conference (MQM Mafia), non stop Target Killing / Bhatta
Subject: FW: Pakistani Press میڈیا کی غیر منصفانہ کوریج - خبر کی اہمیت کے زاویے مختلف کیوں؟
Date: Wed, 18 Jul 2012 09:20:02 +0000
Subject: FW: Pakistani Press میڈیا کی غیر منصفانہ کوریج - خبر کی اہمیت کے زاویے مختلف کیوں؟
Date: Mon, 25 Jun 2012 14:06:51 +0000
Subject: FW: Pakistani Press میڈیا کی غیر منصفانہ کوریج - خبر کی اہمیت کے زاویے مختلف کیوں؟
Date: Sat, 16 Jun 2012 09:01:46 +0000
میڈیا ٹی وی چینل کی غیر منصفانہ کوریج
Subject: FW: Pakistani Press میڈیا کی غیر منصفانہ کوریج - خبر کی اہمیت کے زاویے مختلف کیوں؟
Date: Sat, 19 May 2012 09:23:12 +0000
What Next ???????
Subject: FW: Pakistani Press میڈیا کی غیر منصفانہ کوریج - خبر کی اہمیت کے زاویے مختلف کیوں؟
Date: Sat, 12 May 2012 14:00:40 +0000
Subject: FW: Pakistani Press میڈیا کی غیر منصفانہ کوریج - خبر کی اہمیت کے زاویے مختلف کیوں؟
Date: Sat, 12 May 2012 05:54:06 +0000
For fair & Free Election, first of all NADRA should remove large fake Database from their record and polling should be done via Mobile Phone with actual voters registered in NADRA.
So the polling can be done by Mobile phone and Political Mafia can't do "Thappa" and threat to people for bogus voting.
And see conspiracy of MQM Mafia game who are doing against Pakistan as well as Karachi
متوقع انتخابات میں مہاجروں کا ووٹ حاصل کرنے کے لیے متحدہ قومی موومنٹ نے مہاجر صوبے کے لیے باقاعدہ پروپیگنڈا مہم کا آغاز کردیا ،مہاجر صوبے کے حوالے سے پہلے مرحلے میں کارکنوں کے جنازوں میں اورجمعہ کی نماز کے بعد مساجد کے باہر پمفلٹ کی تقسیم اور اب کیبل آپریٹرز کے ذریعے مولانا ابوالکلام آزاد کی جامع مسجددلی میں 4نومبر 1947کی پاکستان مخالف تقریر نشر کرائی جارہی ہے جس میں انہوں نے مسلمانوں کو ہندوستان سے ہجرت کرنے سے منع کرتے ہوئے کہا تھا کہ یاد رکھو تم آج اپنے وطن انڈیا کو اسلام کے نام پر قائم ہونے والے جس پاکستان کے لیے چھوڑ کرجارہے ہو اس ملک میں لوگ ذہنوں پر قابض رہیں گے اوریہاں تم نے 4سو سال ہندوستان پر حکومت کی تم پاکستان جاکر آزاد نہیں رہ سکتے، قوم پرست سندھی ، تعصب پسند پنجابی، کام چوربلوچ اورکم عقل پختون تمہیں اپنی سازشوں سے رہنے نہیں دیں گے، جہاں تم جارہے ہو اس ملک میں ہر آدمی اپنی زمین سے پہچانا جائے گا اس وقت تمہاری شناخت کیا ہوگی۔واضح رہے کہ کراچی میں حالیہ خونی واقعات میں درجنوں افراد اپنی جان سے ہاتھ دھوبیٹھے ہیں ، جس میں مہاجراورپختون سمیت مختلف زبانیں بولنے والے پاکستانی شامل ہیں تاہم متحدہ قومی موومنٹ نے ٹارگٹ کلنگ کے فوری بعد ہلاک ہونے والوں کو متحدہ قومی موومنٹ کا ہمدرد بتانا شروع کردیا تھا اورمیڈیا پر رات گئے ایم کیو ایم کے ہمدردوں کے قتل کے حوالے سے بریکنگ نیوز چلائی گئی اورالطاف حسین نے براہ راست ان لوگوں کو ایم کیوایم کا ہمدرد بتایا تھا ۔بنارس پل کے واقعے میں جاں بحق ہونے والے شہری کے لواحقین نے اپنے لخت جگر کی لاش پر ایم کیو ایم کو سیاست کرنے کی اجازت نہ دیتے ہوئے رابطہ کمیٹی پر واضح کردیا تھا کہ ان کے بیٹے کا کبھی بھی ایم کیو ایم سے کوئی تعلق نہیں رہا اور جنازے کے وقت بھی اس کی لاش پر ایم کیو ایم کا پرچم لگانے نہیں دیا تھا بعد ازاں اراکین رابطہ کمیٹی کی ہدایت پر کارکنوں کو جنازے میں شرکت یقینی بنانے کی ہدایت کی گئی تھی ،بنارس پل پر قتل ہونے والے وسیم اور حسن دونوں باپ بیٹے کا جنازہ اورنگی ٹائون میں کشیدہ صورت حال کے باعث ان کے خالہ زاد بھائی کے گھر سے اٹھایا گیا۔لیاقت آباد نمبر4میں واقع مسجد کے سامنے ادا کیا گیا۔ لیاقت آباد میں نماز جنازہ سے قبل ایم کیو ایم کی رابطہ کمیٹی کے ارکان اور دیگر رہنمائوں کی موجودگی میںمہاجر صوبہ تحریک کے کارکنوں نے پمفلٹ اٹھاکر مظاہرہ کیا اور مہاجر صوبہ بنانے کے حق میں نعرے بازی کی۔نماز جنازہ سے قبل مہاجر صوبہ تحریک کے نام سے کھلا خط تقسیم کیا گیا جس میں لکھا تھا کہ مہاجر قوم کو پاکستان کی جنگ لڑنا ہوگی، مہاجروں کو نقصان پہنچایا جارہا ہے جس کیلئے مہاجروں کو اپنی بقا ااور حفاظت کیلئے کام کرنا ہوگا، اگر مہاجر چاہتے ہیں کہ ان پر حملے نہ ہوں تو مہاجر صوبے کے قیام کیلئے باضمیر کردار ادا کریں، خط میں یہ بھی لکھا ہواتھا کہ وہ دشمن قوتوں کو باور کرانا چاہتے ہیں کہ اگر وہ مہاجر صوبے میں رہنا چاہتے ہیں تو انہیں خوش آمدید کہا جائے گا۔ذرائع نے بتایا کہ ایم کیو ایم نے ماضی کے انتخابات میں اپنے کمزور ووٹ بنک کو مضبوط کرنے کے لیے مہاجر صوبے اور مہاجروں کے حقوق کی آواز کو ایک بار پھر بلند کرنے کا فیصلہ کیاہے اسی سلسلے میں سندھ بھر کے کیبل آپریٹرز کے ذریعے مولانا ابوالکلام آزاد کی تقریر کی ریکارڈنگ چلوانا شروع کردی ہے جس کا دورانیہ 33منٹ ہے ،ایک کیبل آپریٹر نے بتایا کہ پہلے ہمیں 5منٹ کے کلپس چلانے کو کہا گیا تھا بعد ازاں پوری تقریر چلانے کی ہدایت کی ،کیبل آپریٹر کا کہنا تھا کہ آدھے گھنٹے کی ریکارڈنگ چلانے کی وجہ سے ہمارے کسٹمرز بھی متاثر ہورہے ہیں۔واضع رہے کہ اسی تحریک کے ارکان نے اراکین سند ھ اسمبلی سسی پلیجو ،حمیر اعلوانی اور شرجیل انعام میمن کو شہر چھوڑکر جانے کی دھمکی بھی دی گئی ہے ۔ایک طرف مہاجرصوبے کامطالبہ دوسری ابوالکلام آزاد کی قیام پاکستان سے پہلے کی تقریر پر بار بارسنوانا معنی خیز ہے
Date: Mon, 9 Apr 2012 12:24:41 +0500
Subject: Re: Pakistani Press میڈیا کی غیر منصفانہ کوریج - خبر کی اہمیت کے زاویے مختلف کیوں؟
From: medianews2012@gmail.com
To: pakistanipress@googlegroups.com
مولانا عبدالکلام آزاد کا" مفروضہ پچھتاوا" ۔۔۔ از معاویہ علی خان ۔رابطہ 00447624088211
کیا میں بھی مہاجر ہوں ؟ ۔ جب میں یہ سوچ رہا تھا تو یکدم مجھے اندازہ ہوا کہ میں غیر دانستگی میں کوئی حساس بات تو نہیں سوچ رہا ؟ لیکن جب مجھے سمجھ نہیں آیا تو میں لکھنا شروع کردیا کہ دیکھو دماغ مجھے میرے دل کی جانب سے اٹھائے ہوئے سوالوں کا کیا جواب دیتا ہے ۔۔؟
اس دوران میرے سامنے مولانا عبدالکلام آزاد سے منسوب مشہورو معروف پیش گوئی بھی یاد آنے لگی جس میں مولانا عبدالکلام آزاد کا کہنا تھا کہ "بھارت کے جو مسلمان پاکستان چاہتے ہیں انہیں بہت جلد پچھتاوے کا احساس ہوگا کیونکہ وہاں ایسے گروپ ہیں، جو طاقتور ہیں اور وہ "مہاجرین" کو اپنے تسلط سے زیر کریں گے"۔پھر مجھے تقسیم ہند یا تخلیق پاکستان کے اس حساس اور انتہائی اہم موضوع پر خان عبدالغفار خان کی مخالفت بھی یاد آنے لگی جو پاکستان کے مخالف اور ایسے مسلمانوں کا بٹوارہ سمجھتے تھے ، ابھی یہ سوچ رہا تھا کہ جماعت اسلامی اور ان علما ء ہند کے نظریات بھی میرے سامنے دوڑنے لگے جنھوں نے پاکستان کے قیام کی شدید مخالفت کی تھی۔
میں سوچنے لگا کہ کیا آج بر صغیر کی تاریخ میں پاکستان کے اندر جو کچھ ہو رہا ہے کہیں ایسا تو نہیں کہ اس اثرات و مضمرات کی فصلیں اب بھی کاٹی جارہی ہوں لیکن یہ صرف میری سوچ ہے دعا ہے کہ اس کا حقیقت سے دور کا بھی واسطہ نہ ہو ۔ لیکن بالآخر انسان ہوں سوچ و فکر سے آزاد کیسے ہوسکتا ہوں جبکہ قرآن کریم میں ایسے لوگوں کو تمام ذی حیات سے بد تر قرار دیا گیا ہو جو عقل وفکر سے کام نہ لیتے ہوں،
سابق وزیر خارجہ بھارت جسونت سنگھ نے"جناح،بھارت، بٹوارہ اور آزادی"کے عنوان سے لکھی کتاب میں محمد علی جناح اور جواہر لال نہرو کی سیاسی شخصیات کے تجزئے کے تقابل میں جب اپنے تئیں یہ نظریہ اجاگر کرنے کی کوشش کہ" قائد اعظم تقسیم ہند کے ذمے دار نہیں بلکہ یہ سب پنڈت نہرو کی کارستانی ہے۔"صاحب کتاب نے عام ہندو مورخین سے ہٹ کر "جناح کو سیکولر آدرشوں اور جمہوری روایات کا علمبردار ہی قرار نہیں دیا بلکہ معاہدہ لکھنو کی بنیاد پر انہیں ہندو مسلم ایکتا کا روح رواں بھی جتلایا۔"
تمام مباحث سے قطع نظر جب میں نے مشرقی پاکستان میں ہونے والی نا انصافیوں اور ان کی احساس محرومیوں کے نتیجے میں بنگلہ دیش کے قیام کا سوچا تو احساس ہوا کہ اگربھارتی بنگال کے مہاجر ،پاکستانی بنگال میں ہجرت کر گئے اور آج بھی ایک ساتھ رہ رہے ہیں تو مولانا عبدالکلام آزاد کا" مفروضہ پچھتاوا" تو حقیقت پسندانہ نہیں ہوا۔ لیکن" بہار "سے آنے والے ان مہاجرین کے ساتھ بد تر سلوک جب دونوں ممالک ( پاکستان اور بنگلہ دیش ) کی جانب سے روا رکھا گیا اور انھیں قبول کرنے سے انکار کیا گیا تو خیال ضرور آیا کہ بہاری مہاجرین یہ ضرور سوچتے ہونگے کہ ان کا قصور کیا تھا جو انھیں صرف زبان کی بنیاد پر بنگلہ دیش قبول نہیں کرتا اور پاکستان کا رویہ بھی ان کے ساتھ سوتیلوں جیسا ہے کہ آج بھی لاکھوں مہاجرین بنگلہ دیش کی سر زمین پر پاکستان کی جانب سے قبول کئے جانے کے انتظار میں اپنی نسل کی تیسری پیٹری میں داخل ہوچکے ہیں۔
پاکستان میں جب پنجاب کو دیکھا تو وہاں بھارتی پنجاب سے آنے والے پنجابیوں کو پاکستانی پنجابی تسلیم کرلیا گیا لیکن جب سندھ میں نظر دوڑائی تو سندھ میں آنے والے مہاجر ،سندھی تسلیم نہیں کئے گئے اور ایسا لگا جیسے مولانا عبدالکلام آزاد شائد" سندھ میں آباد مہاجروں "کے بارے میں پیش گوئی کر رہے تھے۔طاقت کے زور پر کمزور طبقے کو زیر نگیں کرنے کا عمل میری سوچ سے بڑھ کر ثابت ہونے لگا جب میں نے جنوبی پنجاب میں سرائیکیوں اور خیبر پختون خوا میں ہزارہ وال، سواتیوں، بلوچستان میں بلوچ ، پشتون،سندھ میں اردو بولنے والوں کے ساتھ ہونے والی نا انصافیوں اور احساس محرومیوں کی لمبی فہرست میری نظروں کے سامنے دوڑنے لگی۔ابھی میں خیالات کے جنگلات سے گذرنے کا راستہ تلا ش کر رہا تھا کہ مجھے ایسا لگا جیسے میں بھی تو مہاجر ہی ہوں جیسے سوچی سمجھی لسانیت کی سازش کے تحت دیوار سے لگا کر قوموں کو آپس میں لڑایا جا رہا ہے۔ میں پشتو بولنے والا مہاجر ہوں جو افغانستان سے سرد جنگ کے بعد پاکستان آیا ۔ میں خیبر پختوخوا سے آنے والا مہاجر ہوں جو اپنے رزق کے حصول کیلئے اپنے جنت نظیر علاقے چھوڑ کر تپتے ، جھلستے میدانوں میں محنت مزدوری کیلئے آیا اور پھر یہاں ہی کا ہو رہا ۔ شائد مولانا عبدالکلام آزاد ہمارے بارے میں ہی کہہ رہے تھے کہ" ہمیں طاقت سے سازش سے دبایا جائے گا۔"
لیکن ایسا ابھی تو نہیں ہے کیونکہ من الحیث القوم ہم سب ساتھ ساتھ ہیں۔ کیونکہ مہنگائی کے خلاف ہم آواز نہیں اٹھاتے ، لوڈ شیڈنگ کے خلاف ہماری زبان خاموش ہے،اٹھانوے فیصد محروم طبقہ دو فیصد حکمرانوں کے تسلط سے آزادی نہیں چاہتا ۔ وسائل پر قبضہ دو فیصد مراعات یافتہ طبقے کا ہے اور ہم ظلم سہنے کے لئے باہمی اتفاق کا عملی مظاہرہ کر رہے ہیں۔ ہم خود کو دیکھنے کے بجائے دوسرے کی جانب متوجہ ہیں ۔ کیا یہ سب باتیں ہمارے اتفاق و اتحاد کا مظہر نہیں ہیں کہ ہم ظلم سہنے کے لئے ایک قوم ہیں ۔ اور ہجرت کرنے کیلئے ایک بار پھر" مہاجر" بننا چاہ ر ہے ہیں۔
میری نظروں کے سامنے کراچی کا وہ منظر بھی ہے جب اس کی آبادی محض دو لاکھ تھی اور اس کا رقبہ اتنا تھا کہ ہاتھ پھیلا کر سمجھانے کی ضرورت نہیں پڑتی تھی اب حد نظر صرف کراچی ہے ۔بلند بالا منزلیں، کاروباری مراکز ، کشادہ سڑکیں ، فلائی اوور کا جال، بے ہنگام ٹریفک ،بے شمار آبادیاں، مختلف النسل قومتیں، غرض یہ ہے کہ کراچی تو اب پاکستان ہے پھر ایسا کیا ہے جس نے مجھے اس قدر الجھا دیا ہے کہ میں امت واحدہ کے بجائے کچھ اور ہوں۔قائد اعظم کا پاکستان کچھ اور تھا یا جسونت سنگھ کا کہنا درست ہے کہ یہ سب کچھ جواہر لال نہرو کی کارستانی ہے جیسے آج کل پاکستان سے علیحدگی پسندوں کی خوائش ہے کہ کٹا پھٹا جیسا بھی ملے لیکن انھیں آزاد مملکت مل جائے۔ابھی تک تو ہمارے دانشور ،مورخ طے ہی نہیں کرپائے کہ قائد اعظم پاکستان کو اسلامی مملکت بنانا چاہتے تھے کہ سیکولر اسٹیٹ ؟ ۔۔ میں اس دور میں واپس جا کر قائد اعظم سے ضرور پوچھنا چاہتا ہوں کہ بانیان پاکستان کے ساتھ اس وقت جو نا انصافیاں ہو رہی ہیں کیا آپ کے کھوٹے سکے ایک بنگلہ دیش بنا کر خوش نہیں ہوئے ؟ ۔
مجھے پھر یکدم یاد آئی وہ قرار داد پاکستان جس کے پیش کردہ بنگال کے وزیر اعلی مولوی فضل الحق تھے۔قرارداد میں کہا گیا کہ" ان علاقوں میں جہاں مسلمانوں کی عددی اکثریت ہے جیسے کہ ہندوستان کے شمال مغربی اور شمال مشرقی علاقے ، انھیں یکجا کرکے" آزاد مملکتیں "قائم کی جائیں جن میں شامل یونٹوں کو خود مختاری اور حاکمیت اعلی حاصل ہو"۔
07اپریل1946دلی کنونشن میں جب مسلم لیگ کی جانب سے ترمیم کی گئی تو اس قرارداد میں پاکستان میں شامل کئے جانے والے علاقوں کی نشاندہی میں شمال مشرق میں بنگال اور آسام اور شمال مغرب میں پنجاب، سرحد ، سندھ ، بلوچستان کو تو شامل کیا گیا لیکن کشمیر کا ذکر نہیں تھا حالاں کہ شمال مغرب میں مسلم اکثریت والا علاقہ تھا اور پنجاب سے جڑا ہوا تھا ۔ یہ بات انتہائی اہم ہے کہ دلی کنونشن کی اس قرارداد میں"آزاد مملکتوں "کا ذکر یکسر حذف کردیا گیا تھا جو قرار داد لاہور میں بہت واضح تھا ۔تاریخ ہمیں بتاتی ہے کہ" قرار داد لاہور" کا اصل مسودہ اس زمانہ کے پنجاب کے یونینسٹ وزیر اعلی سر سکندر حیات خان نے تیار کیا تھا ، یونینسٹ پارٹی اس زمانے میں مسلم لیگ میں ضم ہوگئی تھی ا ور سرسکندر حیات مسلم لیگ پنجاب کے صدر تھے ۔1946کے دلی کنونشن میں" پاکستان "کے مطالبہ کی قرارداد حسین شہید سہروردی نے پیش کی اور یوپی کے مسلم لیگی رہنما چوہدری خلیق الزماں نے اس کی تائید کی ، قرار داد پیش کرنے والے مولوی فضل الحق اس کنونشن میں شریک نہیں ہوئے کیونکہ انھیں" سن 1941میں مسلم لیگ سے خارج کردیا گیا تھا"۔
اب میرے سمجھنے کیلئے پریشان کن بات یہ تھی کہ قرار داد لاہور تو واحد مملکت کے بجائے دو مختلف مملکتوں کا تصور دے رہی ہے۔ کیا اس تصور کے تحت ہی بنگلہ دیش کے وجود کو پروان چڑھانے کیلئے قیام پاکستان سے سازش پر عمل شروع کردیا گیا اورکیا اس قراد داد کے مطابق بلوچستان کے عوام ، اپنی مملکت ، سندھ کے عوام اپنی مملکت ، خیبر پختون کی عوام اپنی مملکت کا قیام عمل لانے کیلئے مطالبہ" درست" کر رہے ہیں ؟ یا جو پاکستان مخالف جماعتیں تھیں وہ اس قرارداد کو عملی جامہ پہنانے کیلئے اب منافقت کا لبادہ اوڑھ کر اپنی سازشوں کو کامیاب بنانے کیلئے روبہ عمل ہیں ۔ لیکن میں پریشان ہوں کہ کیا جس طرح مشرقی پاکستان دو لخت ہوا اس طرح ہمیں پھر ہجرت کرنا ہوگی ۔ کیا میں ہمیشہ مہاجر رہوں گا یا ہمیں اس گتھی کو سلجھانا ہوگا کہ استعماری قوتیں اپنی استبدادی طاقت کے ساتھ جبر کیوں کر رہی ہیں ؟ ۔کراچی کو ہی تختہ مشق کیوں بنایا جاتا ہے جبکہ کراچی میں آنے والی ، رہنے والی تمام قومیتں کراچی کو پاکستان کی شہہ رگ بناچکی ہیں۔
ایسا لگتا ہے کہ چھپی قوت سامنے آگئی ہے جس نے کراچی کی ترقی اور اس کے نتیجے میں پاکستان کی خوشحالی کے بجائے اپنے تئیں احساس کمتری کے تحت سازش کو جنم دیا ہے جس کا عملی مظاہرہ کچھ روز قبل کراچی کے سڑکوں پر ہوا۔کیا اردو بولنے والے کو اس مارا جاتا ہے کہ وہ بھارت جائیں، پختون ، خیبر پختونخوا اور بلوچ، کچھی بلوچستان چلے جائیں۔شائد کچھ ایسا ہے !! ۔۔ لیکن اللہ کرے ایسا نہ ہو کیونکہ یہ خوفناک سازش ہے۔
It is very discouraging remarks from Fawad Sb. and it is for sure true , I am from Karachi and know several Under metric journalists those does't know ALIF , BEY of journalism .We should not pass such type of remarks for our "" BRATHERI ""If we go in details it is Sindh an Panjab who did not provide the opportunity of good education to our KPK and Baluchistan , I mean ruliing catagory of Pakistan which mostly belong from Panjab and Sindh.Amir M. KhanEx General Secretary of APNEC Karachi--On Sat, Apr 7, 2012 at 7:18 PM, Qureshi Qureshi <ahqureshi1964@gmail.com> wrote:
Sold out cannot be questioed which is very clear to those who know what media is upto.We need someone either to bring back by force those who are sold out or eliminate the wrong one who is the cause the of all the troubles of Pakistan in & out.May Pakistan till the last day of life on earth (Ameen)Regards, Qureshi - KSAOn Thu, Apr 5, 2012 at 4:58 PM, Muhammad Intisar ul Haq <intisarh@gmail.com> wrote:
آج کراچی کے دھماکے کی کوریج کا کل وقت سب چینلز پر۔ ۔ ۔ ۔ ساڑھے تین گھنٹے۔میں نے بہت لمبی چوڑی تفصیل میں جانے کی کوشش ہی نہیں کی- صرف 15 مارچ سے گننا شروع کیاتو پتا چلا کہ 15 مارچ سے 5 اپریل تک خیبر پختونخواہ میں 16 دھماکے ہوئے جن میں 30 ہلاکتیںہوئیں اور 67 افراد زخمی ہوئے-آج کراچی ملیر ہالٹ میں دھماکہ ہوا 4 افراد جاں بحق جبکہ 5 زخمی ہوئے- سوال صرف یہ ہے کہ میڈیانے آج کراچی دھماکے کو جو کوریج دی وہ خیبر پختونخواہ کے دھماکوں کو نہیں دی جا رہیہے- کیا وہاں کے دھماکے اب ہمارے ضمیر پر گراں نہیں گزرتے؟ کیا وہاں کے مرنے والے کراچی کےمرنے والوں سے کم اہم ہوتے ہیں؟ہمیں کراچی کے دھماکے پر بھی افسوس ہے اور اپنے ملک میں جہاں بھی جو بھی دھماکہ ہوتا ہے، اس پراتنا ہی افسوس ہوتا ہے- پھر کیا وجہ ہے کہ میڈیا اس طرح کی غیر منصفانہ اور احمقانہحرکات کا مرتکب ہو رہا ہے؟ ہم اپنے لوگوں کو کیا پیغام دے رہے ہیں؟کیا خیبر پختونخواہ میں ہونے والے دھماکے کراچی دھماکوں سے کم اہم ہیں؟ہمارے سینیئر صحافی، ٹی وی چینلز کے مالکان اور اینکرز کیوں مدھوش یا مفلوج ہیں؟انتصار الحقپروڈیوسرکیپیٹل ٹی ویاسلام آباد--
You received this message because you are subscribed to the Google
Groups "Pakistani Press" group.
To post to this group, send email to pakistanipress@googlegroups.com
To unsubscribe from this group, send email to
pakistanipress+unsubscribe@googlegroups.com
For more options, visit this group at
http://groups.google.com/group/pakistanipress?hl=en?hl=en
--
A. H. Qureshi--
You received this message because you are subscribed to the Google
Groups "Pakistani Press" group.
To post to this group, send email to pakistanipress@googlegroups.com
To unsubscribe from this group, send email to
pakistanipress+unsubscribe@googlegroups.com
For more options, visit this group at
http://groups.google.com/group/pakistanipress?hl=en?hl=en
Amir Muhammad Khan
Nawa e Waqt & The Nation Pakistan
Waqt Tv.
Cell # 00966554628549
Fax # 00966 2 673 1757
--
You received this message because you are subscribed to the Google
Groups "Pakistani Press" group.
To post to this group, send email to pakistanipress@googlegroups.com
To unsubscribe from this group, send email to
pakistanipress+unsubscribe@googlegroups.com
For more options, visit this group at
http://groups.google.com/group/pakistanipress?hl=en?hl=en
--
Regards
Maviaa Ali khan
Chairman
Pukhtoon Awami Tehreek
Contact 00447624088211
--
You received this message because you are subscribed to the Google
Groups "Pakistani Press" group.
To post to this group, send email to pakistanipress@googlegroups.com
To unsubscribe from this group, send email to
pakistanipress+unsubscribe@googlegroups.com
For more options, visit this group at
http://groups.google.com/group/pakistanipress?hl=en?hl=en
--
You received this message because you are subscribed to the Google
Groups "Pakistani Press" group.
To post to this group, send email to pakistanipress@googlegroups.com
To unsubscribe from this group, send email to
pakistanipress+unsubscribe@googlegroups.com
For more options, visit this group at
http://groups.google.com/group/pakistanipress?hl=en?hl=en
---
You received this message because you are subscribed to the Google Groups "Pakistani Press" group.
To unsubscribe from this group and stop receiving emails from it, send an email to pakistanipress+unsubscribe@googlegroups.com.
For more options, visit https://groups.google.com/groups/opt_out.
For University of Pakistan Study Material Sharing, Discussion, etc, Come and join us at http://4e542a34.linkbucks.com
You received this message because you are subscribed to the Google
Groups "Study" group.
To post to this group, send email to http://ca13054d.tinylinks.co
For more options, visit this group at
http://004bbb67.any.gs
No comments:
Post a Comment
Note: only a member of this blog may post a comment.