Rashid bhai ye sab batain isi lye ho rahee hain k hum deen sy door hain, hamaray leaders, hamari agencies or hamari fog sirf or sirf is waqat personal benefits main lage hoye hy, and daily death rate increasing in our country due to terrorism, in other words it's a battle assaulted on us by our enemies and we have bowed our heads and unable to stop it due to what ?? bcoz hum ko haram khany ke adit par gye hy , I have a lot of stuff to speak but talk shows to paisay kahany k lye kar rehay hain hamaray log or fiada kuch nahe bolny ka ,mera khayal hy k agar har banda khud or apni family ko Halat Rizq ka aadi bana day to hamara or Pak ka future bright ho sakta hy !malikFrom: Rashid AhmadSent: 11 02, 2013 7:03 PMSubject: {Islamabadianz} Fwd: امن پسندی کی ریل ڈی ریل ہوگئی
---------- Forwarded message ----------
From: sharif <intifada4u@gmail.com>
Date: 2013/2/7
Subject: **JP** امن پسندی کی ریل ڈی ریل ہوگئی
To:
مقبوضہ کشمیر کے سرحدی علاقوں میں رہائش پذیر خاندانوں کو ہدایت کر دی گئی ہے کہ
وہ اپنے گھروں میں ایٹمی حملوں سے بچائو کے لیے بیسمنٹ بنوائیں اور وہاں خراب نہ
ہونے والی خوراک اور پانی کا دو ہفتے کا ذخیرہ کرلیں۔ یہ مشورہ حالیہ پیدا ہونے والی
کشیدگی کے باعث دیا گیا ہے اس سے پہلے 2004سے اعلانیہ طور پر امریکی آشیرباد
سے جنگ بندی کا اعلان ہوا تھا۔ بس سروس تجارت اور پھر انتہائی پسندیدہ ملک قرار
دینے کی باتیں… معاملات آگے بڑھنے لگے اور ساری باتیں بھلا کر ایک ساتھ چلنے کے
دعویٰ ہونے لگے حالانکہ بھارت کی آبی جارحیت پاکستان کے لیے زندگی موت کا مسئلہ
ہے۔ آبی ماہرین کا کہنا ہے کہ بھارت کشمیر کے پانیوں پر جس تیزی کے ساتھ ڈیم بنا رہا
ہے ان کی تکمیل ہونے پر پاکستان کی طرف آنے والا بچا کچھا پانی بھی نہیں آئے گا اور
جب مون سون کے موسم میں بھارت اپنے علاقوں کو بچانے کے لیے اچانک پانی کھولے
گا تو سیلاب ایک آفت بن کر پاکستانی علاقوں میں ٹوٹے گا۔
اس وقت بھی صورت حال کچھ یوں ہے کہ راوی چناب اور ستلج کی حالت تقریباً خشکہونے کے قریب ہے۔ پانی کی کمی کے باعث ایک وسیع و عریض ذرخیز علاقہ بنجر بن
چکا ہے لیکن پاکستان کے اہل اقتدار اور پالیسی ساز سب کچھ بھلا کر اُسی بھارت سے
دوستی کے پینگیں بڑھاتے رہنے پر مصر تھے کہ اچانک یوں لگا کہ دوستی کے جھولے
کی ایک رسی ٹوٹ گئی اور دوستی کے دعوے دار اپنے دعوئوں سمیت دھول چاٹنے لگے
من موہن جیسے صلح جو اور امن پسند بھارتی لیڈروں نے بھی دھمکیاں دینی شروع کر
دیں۔ بھلا ایسی صورت حال میں بی جے پی کیسے خاموش رہ سکتی تھی۔ لہٰذا انہوں نے
جے پور میں ہونے والی ادبی میلہ میں پاکستانیوں کو شرکت کی اجازت دینے سے انکار
کیا اس پر بھی پاکستانی طلباء اور اساتذہ کا وفد پروگرام کے مطابق دہلی پہنچ گیا۔ تو
بھارتی حکومت نے انہیں خوب تنگ کیا۔
پاکستانی وفد کے ارکان یہ کہنے پر مجبور ہوگئے کہ ''بھارتی اہلکاروں نے ان کے ساتھجو سلوک کیا اس سے سفر بے مزہ ہوگیا اور انہیں یہ سفر نفسیاتی اور معاشی لحاظ سے
بڑا مہنگا پڑا۔ میلہ 28 جنوری کو ختم ہونا تھا اور پاکستانی وفد 27 تاریخ تک دہلی اور
جے پور کے درمیان رجسٹری اور حاضری کے لیے ہی چکراتا رہا۔ پاکستانی ویمنز
کھلاڑیوں کے ساتھ جو سلوک کیا گیا وہ بھی بھارتی حکومت کی دوغلی پالیسی اور
جمہوریت کے دعوے کی قلعی کھولتا ہے پاکستانی لڑکیوں کے ساتھ قیدیوں والا سلوک کیا
گیا کہی جانے کی بات تو دور کی ہے کھلاڑیوں کو ہوٹلز کے بجائے اسٹیڈیم میں ہی
رہائش دے دی گئی۔
باقی ساری ٹیمیں شان دار فائیو اسٹار ہوٹل میں ٹہریں اور پاکستانی ٹیم کو ہوٹلز میں کمرےدینے سے انکار کر دیا گیا۔ سوال یہ ہے کہ سب سے بڑی جمہوریت کا دعویٰ رکھنے
والے ملک بھارت پاکستانی کھلاڑیوں کو تحفظ نہ دے سکا۔ جن انتہا پسندوں سے پاکستانی
لڑکیاں نہ گھبرائیں ان سے بھارت کی حکومت اور ہوٹل کے مالکان تک سب ڈر گئے۔
حیرت یہ ہے کہ انٹرنیشنل کرکٹ کونسل نے اس سارے معاملے پر چپ کا روزہ رکھا ہواہے۔ سوال یہ بھی پیدا ہوتا ہے کہ اگر پاکستانی ٹیم کو اسٹیڈیم میں قیدیوں کی طرح رکھنا
صحیح ہے تو کیا پھر پاکستان میں بھی غیر ملکی کھلاڑیوں کو اسٹیڈیم میں ہی روک کر
رکھنا صحیح ہوگا؟
یہ سب سوالات ایک طرف رکھ دیے جائیں تو پھر بھی یہ بات تو ہر ایک کو کھٹکتی ہےکہ آخر وہ کیا بات ہے جس پر بھارت نے غیر ضروری طور پر ہائپر رد عمل دیا ہے اور
کشمیری عوام کو ایٹمی حملوں سے بچائو کے لیے زمین دوز بنکر بنانے کا مشورہ دے
ڈالا۔
اس کڑکھن اور جلن کے پیچھے امریکی یاد دھانیوں اور وعدوں کی بھربھری دیوارمحسوس ہوتی ہے۔ جوں جوں افغانستان سے امریکی فوج کے انخلا کے دن قریب آ رہے
ہیں بھارت کو اس دیوار کے گرنے کا یقین ہوتا جا رہا ہے لہٰذا ڈپریشن اور غصے کی
کیفیت میں کہیں کا غصہ کہیں اتر رہا ہے۔
ان وعدوں میں ایک بڑا وعدہ پاکستان کو ڈی نیو کلیئرائزیشن کا بھی ہوسکتا ہے۔ جس کےلیے امریکا نے کوششیں تو ہر ممکن کی لیکن کامیابی خواب رہی اور انشاء اللہ خواب ہی
رہے گی۔
غزالہ عزیز
--
You received this message because you are subscribed to the Google Groups "Islamabadianz" group.
To unsubscribe from this group and stop receiving emails from it, send an email to islamabadianz+unsubscribe@googlegroups.com.
For more options, visit https://groups.google.com/groups/opt_out.
--
You received this message because you are subscribed to the Google Groups "Islamabadianz" group.
To unsubscribe from this group and stop receiving emails from it, send an email to islamabadianz+unsubscribe@googlegroups.com.
For more options, visit https://groups.google.com/groups/opt_out.
For University of Pakistan Study Material Sharing, Discussion, etc, Come and join us at http://4e542a34.linkbucks.com
You received this message because you are subscribed to the Google
Groups "Study" group.
To post to this group, send email to http://ca13054d.tinylinks.co
For more options, visit this group at
http://004bbb67.any.gs
No comments:
Post a Comment
Note: only a member of this blog may post a comment.